سنو اے چاند سی لڑکی
ابھی تم کہہ رہی تھی نا
تمہیں مجھ سے محبت ہو نہیں سکتی
چلو مانا کے یہ سچ ہے
مگر آئے چاند سی لڑکی
مجھے اتنا بتاؤ تم
کے جب موسم بدلتے ہیں
گلوں میں رنگ بھرتے ہیں
تو پھر کیوں مضطرب ہو کر
اکیلے پن سے گھبرا کر
ہوا کو راز دیتی ہو
مجھے آواز دیتی ہو
سنو آئے چاند سی لڑکی
تمھارے سامنے کوئی میرا جب نام لیتا ہے
تو پھر کیوں چونک جاتی ہو
چلو مانا تمہیں مجھ سے محبت ہو نہیں سکتی
مگر اتنا سمجھ لو تم
جہاں چاہت نہیں ہوتی
وہاں نفرت کے ہونے کا کوئی امکان نہیں ہوتا
میرا دعوہ ہے چاہت میں
جہاں نفرت نہیں ہوتی
وہاں اکثر یہ دیکھا ہے
اگر کچھ وقت کٹ جائے
سمے کی دھول چھٹ جائے
تو وحشت بھاگ جاتی ہے
محبت جاگ جاتی ہے . . . .
Posted on Sep 05, 2011
سماجی رابطہ