محبت کی کہانی ہو محبت کی زبانی ہو

چلو دور کہیں چلتے ہیں
کہیں پیڑوں کے سائے میں
کہیں سپنوں کی وادی میں
یا کہیں جھیل کنارے پر
چلو چلتے ہیں کہیں جانا
محبت محسوس کرتے ہیں
تیرے کندھے پے سر رکھے
جو بادل چھو کے گراریں تو
جو بارش ہم پے برسیں تو
بہت سی ان کہی باتیں خاموشی کی زبان میں
بہت آہستہ سے جانا ہمارے دل میں اُتَر آئیں
کبھی شبنم پے ننگے پاؤں ،
تیری قربت کے لمحوں میں
زمانے بھر سے بے - خبر
کہیں شہر محبت کی زمیں پے دونوں جا پہنچیں
نظر میں تیرا چہرہ ہو
فذا میں خوشبو ہماری ہو
نا اپنی خبر تمہیں کچھ ہو نا اپنا پتہ مجھے کچھ ہو
محبت کی خاموشی ہو ،
محبت کی کہانی ہو
محبت کی زبانی ہو ! ! ! !

Posted on Sep 05, 2011