مجھے آوارہ کہتے ہیں

اکیلے تم نہیں کہتے . .

تمھارے عشق میں جانا

میرے سب دوست گھر والے

مجھے آوارہ کہتے ہیں

میری منزل کہاں ہو تم ؟

سفر اب کتنا باقی ہے ؟

میرے پاؤں کے یہ چھالے

مجھے آوارہ کہتے ہیں

تمہاری یاد سے فرصت ہو

تو انکی بھی سنوں باتیں

میرے کمرے کے یہ جالے

مجھے آوارہ کہتے ہیں

تیرے نینوں کی مستی میں

میں اپنا آپ کھو بیٹھا

شرابوں کے بھرے پیالے

مجھے آوارہ کہتے ہیں

Posted on Sep 09, 2011