ایک لمحے کے لیے یہ معجزہ دیکھا گیا
پتھروں کے شہر میں ایک آئینہ دیکھا گیا
گرنے والا تو بلندی چھو گیا آکاش کی
جو سنبھل کر چل رہا تھا ، رینگتا دیکھا گیا
آخر اسکی کمسنی دم ٹوٹی دیکھی گئی
صبح جب وہ آئینے کو چومتا دیکھا گیا
شہر کے ہر شخص کو تھا اپنے گم ہونے کا ڈر
ہر کوئی سائے کے پیچھے بھاگتا دیکھا گیا
آئینہ کھانے میں کل اس شخص کو کوڑے پڑے
جو ہوا مٹھی میں لیکر گھومتا دیکھا گیا . . . !
Posted on Jan 07, 2012
سماجی رابطہ