کبھی یوں بھی تو ہو دریا کا ساحل ہو ،
پورے چاند کی رات ہو اور تم آؤ ،
کبھی یوں بھی تو ہو پریوں کی محفل ہو ،
کوئی تمہاری بات ہو اور تم آؤ ،
کبھی یوں بھی تو ہو سونی ہر محفل ہو ،
کوئی نا میرے ساتھ ہو اور تم آؤ ،
کبھی یوں بھی تو ہو یہ بادل ٹوٹ کے برسیں ،
میرے دل کی طرح ملنے کو تمہارا دل بھی ترسے ،
کبھی یوں بھی تو ہو تنہائی ہو دل ہو بوندیں ہوں ،
برسات ہو اور تم آؤ کبھی تو یوں بھی تو ہو . . . .
Posted on Sep 22, 2011
سماجی رابطہ