رابطہ لاکھ سہی قافلہ سالار کے ساتھ

رابطہ لاکھ سہی قافلہ سالار کے ساتھ

رابطہ لاکھ سہی قافلہ سالار کے ساتھ
ہم کو چلنا ہے مگر وقت کی رفتار کے ساتھ

غم لگے رہتے ہیں ہاں خوشی کے پیچھے
دشمنی دھوپ کی ہے سایہ دیوار کے ساتھ

لفظ چنتا ہوں تو مفہوم بدل جاتا ہے
اک نا اک خوف بھی ہے جرات اظہار کے ساتھ

دشمنی مجھ سے کیے جا مگر اپنا بن کر
جان لے لے میری سعید مگر پیار کے ساتھ

دو گھڑی آؤ مل آئیں کسی غالب سے قتیل
حضرت ذوق تو وابستہ ہیں دربار کے ساتھ

Posted on Feb 16, 2011