تیری تعریف کرتے ہیں
تیری تعریف کرتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے ،
خدا نے اپنے ہاتھوں سے تیری صورت بنائی ہے ،
ہزاروں کی طرح سن لے تیری رسوائی کے ڈر سے ،
تیری تصویر ہم نے کتابوں میں چھپائی ہے ،
تیری معصوم صورت کی یہی تعریف ہے سن لے ،
زبان پے ہے یہی سب کے خدائی ہے خدائی ہے ،
مرض یہ عشق کا ایسا لگا کے پھر نہیں چھوٹا ،
دعا بھی ہم نے کی دوا بھی آزمائی ہے . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ