تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہے نہیں

ساز و آواز خد و خال میں آ جاتے ہیں ،
سانس لیتا ہوں تو سر تال میں آ جاتے ہیں

جنگ اور عشق میں ہارے ہوئے لوگوں کی طرح ،
ہم غنیمت کے کسی مال میں آ جاتے ہیں

زندگی خواب اور خواب کی قیمت لینے ،
جن کو آنا ہو کسی حال میں آ جاتے ہیں

تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہے نہیں ،
ہم بھی دانستہ تیری چال میں آ جاتے ہیں

شام ڈھلتے ہے کسی گوشئہ ویرانی میں ،
ہم پرندوں کی طرح جال میں آ جاتے ہیں . . . !

Posted on Oct 31, 2011