تم کسی اور کو چاہوگی تو مشکل ہوگی . . .
تم اگر مجھ کو نا چاہو تو کوئی بات نہیں ،
تم کسی اور کو چاہوگی تو مشکل ہوگی ،
اب اگر ملن نہیں ہے تو جدائی بھی نہیں ،
بات توڑی بھی نہیں تم نے بنائی بھی نہیں ،
یہ سہارا بھی بہت ہے میرے جینے کے لیے ،
تم اگر میری نہیں ہو تو پرائی بھی نہیں ،
میرے دل کو نا سراہو تو کوئی بات نہیں ،
غیر کے دل کو سراہو گی تو مشکل ہوگی ،
تم حسین ہو ، تمہیں سب پیار کرتے ہونگے ،
میں جو مرتا ہوں تو کیا اور بھی مرتے ہونگے ،
سب کی آنکھوں میں اسی شوق کا طوفان ہوگا ،
سب کے سینے میں یہی درد اُبھرتے ہونگے ،
میرے غم میں نا کڑھو تو کوئی بات نہیں ،
اور کے غم میں کڑھوگی تو مشکل ہوگی ،
پھول کی طرح ہنسو سب کی نگاہوں میں رہو ،
اپنی معصوم جوانی کی پناہوں میں رہو ،
مجھ کو وہ دن نا دکھانا ، تمہیں اپنی ہی قسم ،
میں ترستا رہوں تم غیر کی بانہوں میں رہو ،
تم جو مجھ سے نا نبھاؤ تو کوئی بات نہیں ،
کسی دشمن سے نبھاؤگی تو مشکل ہوگی ،
تم اگر مجھ کو نا چاہو تو کوئی بات ہوگی ،
تم کسی اور کو چاہوگی تو مشکل ہوگی . . .
تم کسی اور کو چاہوگی تو مشکل ہوگی . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ