وقت ملا تُو سوچیں گے
کیوں تم اچھے لگتے ہو
وقت ملا تو سوچیں گے
تجھ میں کیا کیا دیکھا ہے
وقت ملا تو سوچیں گے
سارا شہر شناسائی کا دعویدار تو ہے لیکن . . .
کون ہمارا اپنا ہے
وقت ملا تو سوچیں گے
موسم
خوشبو
باد صباء
چاند
شفق اور تاروں میں
کون تمھارے جیسا ہے
وقت ملا تو سوچیں گے
میں نے تم کو لکھا تھا
کچھ ملنے کی تدبیر کرو
تم نے لکھ کر بھیجا ہے
وقت ملا تو سوچیں گے . . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ