وقت

وقت


کبھی وقت ملے تُو آ جاؤ
ہم جھیل کنارے جا بیٹھیں
تم اپنے سکھ کی بات کرو .
ہم اپنے دکھ کی بات کریں
اور ان لمحوں کی بات کریں
جو سنگ تمھارے بیت گئے
اور عہدخزاں کی نظر ہوئے
ہم شہر خواب کے باسی
تم چاند ستاروں کی ملکہ
کبھی وقت ملے تُو آ جاؤ
ہم جھیل کنارے جا بیٹھیں
ان سبز رتوں کے دامن میں
ہم پیار کی خوشبو مہکائیں
ان بکھرے سبز نظاروں کو
ہم آنکھوں میں تصویر کریں
پتھر پے گرتے پانی کو
ہم خوابوں سے تعبیر کریں
اس وقت کے ڈوبتے سورج کو
ہم چاہت کی جاگیر کریں
پھر اپنے پیار کے جادو سے
ہم لمحوں کو زنجیر کریں
کبھی وقت ملے تُو آ جاؤ ! ! !

Posted on Feb 16, 2011