وہ جو

وہ جو

وہ جو

وہ جو سپنوں جیسا ہے
آنکھوں میں کہیں رہتا ہے
اور ہنستا ہے جو
جانے کون ہے وہ
دل بس یہی کہتا ہے
ان پھولوں کی رت نے بتایا
ہے دھوپ میں اس کا سایہ
میں تتلی بنوں اور ڈھونڈوں اسے
رنگوں نے یہ سمجھایا
ہر آہٹ اس کے لیے یہ دھڑکن جس کے لیے
وہ جھونکا بنے اور ساتھ رہے
جو پھر سے یاد آیا

Posted on Feb 16, 2011