یوں کھو گئے

یوں کھو گئے

یوں کھو گئے

یوں کھو گئے تیرے پیار میں ہم
اب ہوش میں آنا مشکل ہے
جب آنکھ ملانا مشکل تھا
اب آنکھ بچانا مشکل ہے
سانسوں کی مہک سانسوں میں رچے
جذبات میں اک ہلچل سی مچے
دھڑکن کے سوا آواز نا ہو
چاہت کے سوا کچھ بھی نا بچے
یوں خود کو بھلانا مشکل ہے
یوں کھو گئے تیرے پیار میں ہم
دشوار تھے رستے الفت کے
کٹے ہیں بڑی ہی مشکل سے
لے آیا ہے ہم کو شوق یہاں
اس پیار کی رنگین منزل سے
اب لوٹ کے جانا مشکل ہے
یوں کھو گئے تیرے پیار میں ہم

Posted on Feb 16, 2011