یہ آئینے جو تمہیں کم پسند کرتے ہیں

یہ آئینے جو تمہیں کم پسند کرتے ہیں
انہیں خبر ہے تمہیں ہم پسند کرتے ہیں
تمہیں خدا نے زمانے میں نازنین کیا
میری نظر نے تمہیں اور بھی حسین کیا
تیرے بغیر سفر کیا ہے رستہ کیا ہے
ہم عاشقوں کو زمانے سے واسطہ کیا ہے
کے ہم تو آپ کو جنم سے پسند کرتے ہیں
اس لیے تمہیں موسم پسند کرتے ہیں
یہ آئینے جو تمہیں کم پسند کرتے ہیں
انہیں خبر ہے تمہیں ہم پسند کرتے ہیں
قریب آؤ کے بھر لیں تمہیں نگھاؤ میں
تمہیں سمیٹ لیں ان بیقرار بہو میں
ہے کون ایسا جسے دھڑکنوں میں بند کرے
تمہی بتاؤ تمہیں کیے نا ہم پسند کرے
کے پیاس لوگ شبنم پسند کرتے ہیں
کوئی کرے نا تمہیں ہم پسند کرتے ہیں
یہ آئینے جو تمہیں کم پسند کرتے ہیں
انہیں خبر ہے تمہیں ہم پسند کرتے ہے . . . !

Posted on Feb 17, 2012