یہ دل بھلاتا نہیں ہے محبتیں اسکی
پڑی ہوئی تھیں مجھے کتنی عادتیں اسکی
یہ میرا سارا سفر اسکی خوشبو میں کٹا
مجھے تو راہ دکھاتی تھیں چاہتیں اسکی
گھری ہوئی ہوں میں چہروں کی بھیڑ میں لیکن
کہیں نظر نہیں آتی شباہتیں اسکی
میں درد سے رونے لگی ہوں تو ایسا لگتا ہے
کے چھاؤں جیسی تھیں مجھ پر رفاقتیں اسکی
یہ کس گلی میں یہ کس شہر میں نکل آئے
کہاں پہ رہ گئیں لوگوں صداقتیں اسکی ؟
میں بارشوں میں جدا ہو گئی ہوں اس سے مگر
یہ میرا دل ، میری سانسیں امانتیں اسکی . . . !
Posted on Apr 13, 2012
سماجی رابطہ