بھیگی رتو میں اکثر
پلکوں پے اشکوں کے چراغ سجا کر
آج بھی
ناجانے کیوں ؟ ؟ ؟
تجھے آنکھیں تلاش کرتی ہے
تیری یادیں اداس کرتی ہے
تنہائی کے دشت ویران میں
چاہت دامن میں سمیٹے
وصال کے پرنور لمحوں میں
کسی ملن کی آس لے کر
تجھے حسرتیں تلاش کرتی ہے
تیری یادیں اُداس کرتی ہے . . . !
Posted on May 15, 2012
سماجی رابطہ