میں بھی شاید برا نہیں ہوتا
وہ اگر بیوفاء نہیں ہوتا
بیوفا بیوفا نہیں ہوتا
ختم یہ فاصلہ نہیں ہوتا
کچھ تو مجبوریاں رہی ہونگی
یوں کوئی بیوفا نہیں ہوتا
جی بہت چاہتا ہے سچ بولو
کیا کریں حوصلہ نہیں ہوتا
رات کا انتظار کون کرے
آج کل دن میں کیا نہیں ہوتا
گفتگو ان سے روز ہوتی ہے
مدتوں سامنا نہیں ہوتا . . . !
Posted on Aug 09, 2012
سماجی رابطہ