میکسیکو سٹی میں ایک عورت کو اپنے سولہ بچے کھانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تفصیلات کے مطابق 38 سالہ گلوریا جس نے پولیس میں بھی ملازمت کی تھی اس کی آدم خوری کا راز اس کے ہمسائے کی بدولت کھلا جس نے گلوریا کے مکان کے بچھلے صحن میں دو انسانی بچوں کی کھپڑیا پڑی دیکھ کر پولیس کو اطلاع دے دی۔ پولیس کے پوچھنے پر پہلے تو گلوریا نے کچھ بتانے سے انکار کر دیا لیکن بعد میں اس نے سب کچھ سچ سچ بتا دیا۔ اس نے سولہ بچوں کی ماں ہونے کا اعتراف کیااور کہا کہ صحن کھود کر کھپڑیاں نکالی جاسکتی ہیں جس پر پولیس نے صحن کھود کر مزید چودہ بچوں کی کھوپڑیاں اور ہڈیاں تلاش کر لیں گلوریا نے 1970 ء سے 1991ء کے دوران بیس سال کے عرصے میں سولہ بچوں کو جنم دیا جنہیں وہ کھا گئی گلوریا نے بتایا کہ جب بچہ آٹھ دن کا ہوتا تو وہ اسے ابال کر کھا جاتی اور اس کی ہڈیاں دفن کر دیتی۔ جب اس سے ایسے بے رحم اقدام کی وجہ پوچھی گئی تو اس نے بتایا کہ ایک مرتبہ ایک بچے نے اسے گالی دی تھی جس پر اسے بچوں سے نفرت ہو گئی اور یہ اقدام اسی گالی کے بدلے کے طور پر کیا کرتی پولیس نے حکام سے مطالبہ کیا کہ گلوریا کو سولہ بار سزائے موت دی جائے۔
آدم خور ماں
Posted on Jan 26, 2011
سماجی رابطہ