بندریا کے سر میں انسانی دماغ

مشرقی برلن میں سائنسدانوں اور ڈاکٹر نے ایک عجیب وغریب تجربہ کیا ہے جس میں انہوں نے ایک نوجوان کا دماغ ایک بندریا میں پیوند کردیا، اب وہ بندریا باتیں کرنے لگی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تقریباً دو سال پہلے ایک نوجوان زبردست حادثہ کا شکار ہوا اور میں اس حادثہ میں وہ زندہ نہ بچ سکا۔ ڈاکٹر نے فیصلہ کیا کہ وہ اس لڑکے کا دماغ محفوظ کرکے اس سے کوئی اہم تجربہ کریں گے۔ اس غرض سے انہوں نے ایک بندریا حاصل کی اور اٹھارہ گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد وہ اس بندریا کا دماغ بدلنے میں کامیاب ہوگئے۔ آپریشن کے بعد اس بندریا کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا۔ تاکہ وہ اس تجربہ کا دوسرے ملکوں کو علم نہ ہوسکے۔ اس بندریا کی آواز اور عادتیں کچھ کچھ انسانوں سے ملتی ہیں اور اس نے جرمن زبان میں ایک آدھ فقرہ بولا جس کا مفہوم یہ ہے کہ مجھے بھوک لگی ہے کھانا دو۔ اس بندریا کا نام گریٹل ہے۔ اس تمام کام کے انچارچ ڈاکٹر گرہارڈ ہیں جنہوں نے یہ آپریشن بھی کیا ہے، انہوں نے کہا کہ بندریا کی زبان ابھی وہی ہے اس لیے یہ صاف نہیں بول سکتی وگرنہ اب اس کا دماغ مکمل طور پر ٹھیک کام کررہا ہے اور یہ بندریا بولنے کی کوشش بھی کرتی ہے

Posted on Oct 25, 2011