دنیامیں طویل ازدواجی شراکت کاعالمی ریکارڈ

بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے نے شادی کی 86 ویں سالگرہ منا کر دنیا میں بقید حیات سب سے طویل شراکت کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

1905ءمیں شمالی بھارت میں پیدا ہونے والے 106 سالہ کرم چند کی اہلیہ کرتاری 99 سال کی ہیں، جبکہ ان دونوں کی شادی 1925ءمیں ہوئی تھی۔

یہ جوڑا 1965ءسے برطانیہ کے علاقے بریڈ فورڈ میں مقیم ہے، اور انھوں نے شادی کی 86 ویں سالگرہ کے ساتھ عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا ہے۔

تاہم ان کے بیٹے ست پال چند کا کہنا ہے کہ ریکارڈ بنانا میرے والدین کے نظر میں اہم نہیں بلکہ ایک خاندان کے ساتھ روایتی اقدار سے زندگی گزارنا ہی ان کی نظر میں اصل زندگی ہے۔

کرم چند اپنی طویل زندگی سے مطمئن ہیں اور وہ انتہائی منظم زندگی گزار رہے ہیں۔

جدید زندگی کی سہولیات سے لطف اندوز ہونے والے کرم چند کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی بہت اچھی گزری اور وہ اب اپنے آخری سفر کے منتظر ہیں۔

افغان مقامی فورس، امریکہ و یورپیوں کے درمیان وجہ تنازعہ

کابل : امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان افغان نیم فوجی دستوں کے حوالے سے اختلافات میں شدت آگئی۔

برطانوی روزنامے گارڈین کے مطابق افغان دیہی پولیس یا قبائلی ملیشیاءکے آغاز کو ایک سال ہونے بعد امریکی فوج نے اس کے اہلکاروں کی تعداد 2013ءتک 9800 سے بڑھا کر 30 ہزار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ توسیع اس امریکی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت آئندہ 3 برسوں میں امریکی و نیٹو افواج کے جنگی دستوں کا انخلاءممکن بنایا جاسکے گا۔

افغانستان میں امریکی و نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل جان ایلن اس فورس کو ہلمند میں کامیابی کی چابی کی نظر سے سیکھ رہے ہیں، جہاں سے آئندہ چند ماہ کے دوران 14 ہزار امریکی فوجیوں کا انخلاءہوگا۔

برطانوی حکام نے اس حکمت عملی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس فورس کی صلاحیت پر سوالات اٹھائے ہیں، جبکہ جرمن فوجیوں نے امریکی ہم منصب کو خبردار کیا ہے کہ امریکہ کے یہاں سے چلے جانے کے بعد یہاں مقامی فورس قابو سے باہر ہو جائے گی۔

یہ تنازعہ 2014ءتک فوجی انخلاءکے معاملے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے، ایک مغربی سفارتکار کے بقول مقامی شوری پر مشتمل اس فورس کے اہلکاروں کو صرف 40 گھنٹے کی تربیت حاصل ہوتی ہے اور ملک بھر میں ان کے ڈیڑھ سو یونٹ تشکیل دیئے جاچکے ہیں۔

برطانوی فوجی حکام نے امریکی ہم منصبوں کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلمند سے امریکی انخلاءکا خلاءوہ نہیں بھر سکتا، جبکہ 40 گھنٹے کی تربیت والے یہ اہلکار طالبان سے نمٹنے کے اہل نہیں۔

جرمن حکام کو خدشہ ہے کہ امریکہ کی موجودگی میں اس فورس پر کنٹرول کرنا آسان نہیں تو اس کے انخلاءکے بعد تو یہ درد سر بن جائے گی۔

Posted on Jan 09, 2012