انسان نما مخلوق کی ہڈیاں

زمین پر حیات نے ارتقاء کی طویل منازل طے کی ہیں اور لاکھوں سال کی ارتقائی عمل کے دروان جہاں نئے جاندار پیدا ہوئے ہیں وہیں جانوروں کی بہت سی نسلیں معدوم ہوگئیں۔ ارتقاء کی ان ٹوٹی ہوئی کڑیوں کو جڑنے میں مصروف چند آرکیالوجسٹس کو نو آدمیوں کی قدیم ہڈیاں ملیں۔ جن کے بارے میں یہ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ہڈیاں ان ہومونائڈیا انسان نما مخلوق کی ہیں جو 12000 سال پہلے تک روئے زمین پر پائے جاتے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب درو جدید کا انسان انڈونیشیا کے جزیرے فلورز کے غاروں میں زندگی بسر کررہا تھا۔ محققین اس نئی دریافت کو بہت اہمیت دے رہے ہیں جسے انہوں نے ہومو فلوریسینس قرار دیا ہے۔ اس سے قبل ایک میٹر قد کی ایک عورت کی 18000 سال پرانی ہڈیاں ملی تھیں جس کے سر میں دماغ کی جگہ چیپنزی بندر کے دماغ کے سائز کے برابر تھی۔ تاہم کچھ ماہرین نے کھوپڑی کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا کہ ہے کہ اس کھوپڑی کا چھوٹا سائز کسی جینیاتی بیماری یا اس موروثی بیماری کا نتیجہ تھا جسے آئی لینڈ ذوارف ازم کے نام سے جانا جاتا ہے۔

Posted on May 07, 2012