اٹلی کے طبی سائنسدانوں نے انسانی جذبات میں عشق و محبت میں شدت پیدا کرنے والے اعصابی سالمہ یا مالیکیول کا پتہ چلانے کا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ اس دریافت کے بعد محبوبہ یا محبوب کو دیکھ کر دل کی دھڑکنیں تیز ہونے اور بھوک اڑ جانے جیسی کیفیات اب ایک سال تک جاری نہیں رہ سکیں گی کیونکہ انسانی جذبات میں شدت پیدا کرنے والے نروگروتھ فیکٹر کا علاج کیا جاسکے گا۔ ہیویا یونیورسٹی میں تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ عشق و محبت کے جذبات نزو گروتھ فیکٹر کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے ایک دوسرے کے لیے عشق و محبت کے جذبات نہ رکھنے والے کئی سنگل افراد کے گروپ اور کسی کے عشق میں جنون کی حد تک مبتلا رہنے والے 58 افراد کے گروپ کا تفصیلی مطالعاتی جائزہ لیا تو عاشقوں کے خون میں نروگروتھ فیکٹر کا مالیکیول لیول زیادہ پایا گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق انہیں عشق و محبت کے جذبات شروع کردینے اور نروگروتھ فیکٹر والے مالیکیول کا خون میں لیول زیادہ ہونے کے بارے میں فی الحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا تاہم اس ضمن میں ایک سال تک مزید پیش رفت ہوسکتی ہے۔
عشق و محبت کے جذبات اُبھارنے والے مالیکیول کی دریافت
Posted on Mar 10, 2012
سماجی رابطہ