جان بچانے کے الزام میں ہسپتال پر دعویٰ

آپ یقین کیجئے کہ ایک مریض نے اپنی جان بچانے کے الزام میں مقامی ہسپتال پر دعویٰ دائر کردیا یہ اپنی نوعیت کا بالکل انوکھا واقعہ ہے تفصیلات کے مطابق 38 سالہ ایڈورڈ ونٹر جس کا تعلق سنسنٹی سے تھا اس کی بیوی ایک موذی مرض میں طویل عرصے تک مبتلا رہنے کے بعد سسک سسک کر مرگئی اپنی بیوی کی موت کے بعد بوڑھے ایڈورڈز نے یہ فیصلہ کرلیا کہ جتنی جلد ہو اسے بھی اس دنیا سے رخصت ہو جانا چاہیے۔ اس نے اپنے گھر والوں اور ڈاکٹروں کو یہ کہہ رکھا تھا کہ جب اس کا آخری وقت آجائے تو اسے ہرگز بچانے کی کوشش نہ کی جائے۔ ایک دن اسے دل کا زبردست دورہ پڑا تو اسے فوری طور پر مقامی ہسپتال میں لے جایا گیا سینٹ جارج ہسپتال کی ایک نرس نے اسے بجلی کے جھٹکے دے کر دوبارہ ٹھیک کر دیا اور ایڈورڈ مرتے مرتے بچا لیکن نئی زندگی پانے کے بعد ایڈورڈ نے پہلا کام یہ کیا کہ ہسپتال کے خلاف لاکھوں ڈالر ہرجانہ کا دعویٰ دائر کردیا اس کا کہنا تھا کہ ہسپتال والوں نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی جان بچائی ہے ناجانے آنے والے دنوں میں اپنی مرحومہ بیوی کی طرح مجھے کتنی کربناک صورتوں سے دوچار ہونا پڑے۔ ایڈورڈز کو زیادہ غصہ اس بات کا تھا کہ اسے بجلی کے جھٹکے دے کر بچایا گیا ورنہ دل کا دورہ موت کا بہترین باعث ہوسکتا تھا۔

Posted on Apr 15, 2011