انڈونیشیا کی ایک 45 سالہ خاتون جو چھ بچوں کی ماں ہے کافی عرصے تک ریچھ کے بچوں کو اپنا دودھ پلاتی رہی انڈونیشیا کے ایک ہفت روزہ نے اپنی جون 1992ء کی اشاعت میں یہ انکشاف کیا کہ منوادی گزشتہ ایک سال سے ریچھ کے ایک بچے کو اپنا دودھ پلا رہی تھی اور اب ایک دوسرے بچے کو بھی پلانا شروع کر دیا ہے۔ منوادی نے یہ ریچھ کا بچہ 75 ہزار روپے میں خریدا تھا لیکن جب اس نے اس بچے کو بوتل سے دودھ پلانے کی کوشش کی تو اس نے دودھ پینے سے انکار کر دیا منوادی نے کہا کہ اس نے ریچھ کے بچے کو دودھ پلانا شروع کر دیا کہ کہیں یہ ننھا بچہ مر نہ جائے اور اس کے 75 ہزار روپے ضائع نہ ہو جائیں۔
Posted on Jan 20, 2011
سماجی رابطہ