چین کے شہر بیجنگ کے قریب زیانگ گائوں کے ایک معروف خاندان نے جب اپنی دس سالہ بچی کو دفن کیا تو ان کے وہم و گمان میں بھی یہ نہیں تھا کہ کوئی شخص قبر کھود کر لاش نکال کر لے جائے گا۔ لڑکی کی تدفین کے تین روز بعد اس کے خاندان کے کسی فرد کی نظرقبر پڑی تو وہ کھدی ہوئی تھی۔ شنگھائی سے نکلنے والے اخبار کے مطابق شانکسی علاقے میں لاشیں قیمتی اشیاء خیال کی جاتی ہیں اور اس علاقہ کی توہم پرستانہ رسم و رواج کے مطابق ایسے آدمی جو کنوارے ہی انتقال کرجائیں انہیں مُردہ کنوارہ لڑکیوں کی لاش کے ساتھ بیاہ دیا جاتا ہے۔ اس شادی کو جہنم کی شادی کہا جاتا ہے۔ چناچہ ان شادیوں کے لیے لاشوں کا کاروبار کیا جاتا ہے اور اکثر لاشیں بہت زیادہ قیمت پر بیچی جاتی ہیں۔
Posted on Nov 26, 2011
سماجی رابطہ