امریکی ریاست آئیوا کے شہر انتھون کے رہائشی چارلس اوسبورن کو 1922ء میں اس وقت ہچکیوں کا دورہ پڑا تھا جب وہ ایک جانور کا جھٹکا کرنے سے پہلے اس کا وزن کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ اس کے بعد زندگی بھر وہ ہچکیوں سے کبھی پیچھا نہ چھڑا سکے۔ انہوں نے مسلسل ہچکیوں سے نجات پانے کے لیے کئی طبی ماہرین سے رابطہ کیا لیکن ساری کاوشیں ناکام رہیں۔ وہ فروری 1990ء تک ملسلسل 68 سال تک ہچکیاں لیتے رہے۔ ابتدائی چند عشروں میں انہیں ایک منٹ میں چالیس ہچکیاں آتی تھیں جبکہ اس کے بعد کے سالوں میں ان کی تعداد کم ہوگئی اور وہ ایک منٹ میں بیس مرتبہ ہچکیاں لینے لگے تھے۔
Posted on May 25, 2012
سماجی رابطہ