پرندے خود کشی کرنے لگے

بھارتی صوبے آسام کے شہر گوہاٹی سے 330 کلومیٹر دور ایک گائوں جتنگا میں چاچڑ پہاڑیوں پر سو سال سے ایک عجیب ناقابل فہم واقعہ پیش آرہا ہے۔ یہاں ہرسال اگست کے شروع ہوتے ہی پرندوں کے غول آسمان پر جمع ہوتے ہیں اور ایک خاص مقام پر آکر خود کو زمین سے ٹکرا کر ماردیتے ہیں گویا:
"بلندی کی طرف اڑنے لگے ہیں
پرندے خودکشی کرنے لگے ہیں"
گائوں کے لوگ یہ نظارہ دیکھ کر حیران ہیں اور کئی ایک تو لاٹھیاں، ٹارچ اور مشعلوں کے ساتھ اگست میں ان پرندوں کا انتظار کرتے ہیں اور جونہی یہ زمین پر گرتے ہیں وہ ان کو شکار کرلیتے ہیں۔ اس عجیب واقعے کی وجہ کا پتہ نہیں چلایا جاسکا کہ اگست سے اس وقت جب ہلکی ہلکی بارش شروع ہوتی ہے۔ دھند اور اماوس کی رات کے اوقات میں پرندے خودکشی کرنے لگتے ہیں۔ ان کے معائنے کے بعد جتنگا یوتھ آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری کے جیکب سوچیانگ کے مطابق ایک وقت میں 300 سے 400 پرندے خود کو زمین سے ٹکرا کر ماردیتے ہیں۔ ان میں مختلف نسل کے پرندے ہوتے ہیں۔ جتنگا گائون میں ان پرندوں کے شکار کو اب تک تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پچھلے کئی برسوں سے یہی ہورہا ہے مگر مقامی تنظیموں کی کوششوں سے گائوں کے لوگوں کو یہ سمجھایا گیا ہے کہ زمین سے ٹکرانے والے پرندوں کے شکار کا سلسلہ بند کیا جائے۔ پروندں کی پراسرار اموات کی تحقیقات کا سلسلہ ابھی جاری ہے جب کہ ان کے شکار کا تناسب پہلے سے بہت کم ہوگیا ہے۔ پرندوں کی اجتماعی خودکشی کا عمل اگست سے شروع ہو کر نومبر تک جاری رہتا ہے۔

Posted on May 07, 2012