شہروں کی معلومات 
3 جولائی 2012
وقت اشاعت: 18:15

سووا

سُووا فجی کا سب سے بڑا شہر اور دارالحکومت ہے۔ یہ رَیوا صوبے میں وٹی لیوئو جزیرے کے شمال مشرقی کنارے پر واقع ہے اور Rewa River Suva Point کے دہانے پر ہے۔
یہ شہر فجی کی سب سے بڑی بندرگاہ ہے۔ جہاں تمام بندرگاہی سہولتیں میسر ہیں۔ یہ بندرگاہ بحری جہازوں کی ٹریفک اور بحرالکاہل میں بحری گشت اور بحری سیر کے لیے استعمال ہونے والی ابتدائی جگہ ہے۔
یہاں کی مقامی برآمدات میں سونا، چینی اور خاص طور پر تیار کی گئی لکڑی ہے۔
شہر کی عام چیزوں کی تیاری میں سگریٹ، صابن، ٹیکسٹائل، کھانے پینے کی اشیاء اور مشروبات شامل ہیں۔
یہ ڈیوٹی فری پورٹ ہے، یہاں کے ہوٹلوں کی دلکشی کے باعث آسٹریلیا، ایشیاء اور امریکہ سے ہزاروں کی تعداد میں ہر سال لوگ Suva آتے ہیں۔
شہر کی Work Force میں ایک خاص تعداد سیاحتی حوالے سے ملازم ہے۔
1960ء کی دہائی میں سووا سکائی لائن نے دوبارہ سے کئی ہوٹلوں اور جدید عمارتوں کو تعمیر کیا تاکہ وہ سیاحوں کو پوری طرح مطمئن کرسکیں اور ان کے لیے اعلی انتطام ہوسکے۔
انڈسٹریل کو فعال ہونے اور سیاحوں کی آئو بھگت کے نتیجے میں 1970 کی دہائی میں بڑھتی ہوئی آبادی کی صورت میں نتیجے برآمد ہوئے۔ اور سرعام عریانی اس حد تک پھیل گئی کہ صورت حال مقامی گورنمنٹ کے اختیار سے باہر ہوگئی۔
لہٰذا لوگوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو عارضی طور پر سُووا کے ارگرد اور ساتھ جگہ دی گئی۔ کیوںکہ حکومت کے بجٹ میں ایسے گھر تعمیر کرنے کے لیے قطعاً گنجائش نہ تھی جو شہر کی خوبصورتی میں مناسب اضافہ کرسکتے اور مناسب سرمایہ کاری سے پایہ تکمیل تک پہنچتے۔
نوآباد کاری کے لیے بہت سی بلڈنگیں سُووا کے ڈائون ٹائوں میں بنائی گئیں۔ جن میں حکومت کی بڑی بڑی عمارتیں بھی شامل ہیں۔ ایک سنٹر برٹش کلوینئل ایڈمنسٹریشن بھی وہیں موجود ہے جو وہاں برطانیہ کے لوگوں کی آباد کاری کے انتظام کو سنبھالے ہوئے ہے۔
یونیورسٹی آف سائوتھ پیسفک، 1968 میں ڈائون ٹائوں سوا میں تعمیر کی گئی۔ Pacific Islanes کے تمام ملک اپنے طالب علموں کو اس یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھی بھیجتے ہیں۔
فجی اسکول آف میڈیسن 1886 میں Suva ہی میں بنایا گیا۔
National Archive Of Fiji 1954، اور فجی میوزیم 1906 میں اسی شہر کی رونق بنا۔ اس میوزیم میں Pacific Island کے بارے میں اور علم الانسان اور قدیم ترین چیزوں کے علم کے بارے میں بہت سی چیزیں رکھی گئیں ہیں۔
جدید سووا فجی جزیرے کا ایسا شہر ہے جو مختلف نسلوں کے لوگوں سے عبارت ہے لیکن تقریباً ملکی و غیر ملکی باشندوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔ فجی اور انڈیا کے لوگوں میں پرانی اور شدید قسم کا تنازعہ موجود ہے کہ انڈین انیسویں صدی سے بطور ورکر برطانیہ حکومت نے فجی میں بھجوائے جو ان جزیروں پر گنا وغیرہ کاشت کرتے تھے۔ اب دونوں گروپوں کا تصادم اس بات پر ہے کہ دونوں بضد ہیں کہ سُووا کی معاشی اور سیاسی طاقت ان کی وجہ سے ہے۔ بہرحال یہ تو وہاں کی لوکل گورنمنٹ کا مسئلہ ہے جسے حل کرنا اُسی کے اختیار میں ہے۔
فجی جزیرے کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو تقریباً BC 1000 پہلے کی باغبانی، مٹی کے برتن اور پالتو جانوروں کی ہڈیاں کھدائی کے دوران دریافت ہوئی تھیں۔ یہ کام سترھویں صدی میں ولندیزی باشندوں نے سرانجام دیا۔
یورپین لوگوں نے ان جزیروں میں ناریل، کپاس اور گنے کی کاشت کی، 1874 میں برطانیہ نے اُنکے ساتھ مل کر سووا پورٹ میں آمدورفت شروع کی۔
دوسری عالمی جنگ کے دوران الائیڈ بحریہ اور ائر فورس کے لیے فاروڈ بیس کا کام کرتا رہا۔
1970ء میں آزاد فجی کا دارالحکومت بنا۔ جب برطانیہ حکومت نے ان جزائر سے دست کشی کی۔

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
سانتیا گوڈی کمپوسٹلالندن
متن لکھیں اور تلاش کریں
  • مقبول ترین
© sweb 2012 - All rights reserved.