شہروں کی معلومات 
26 مارچ 2011
وقت اشاعت: 12:3

بیجنگ

1421ء اورء 1912 کے درمیان یہ جگہ ممنوعہ علاقہ رہی کیوں کہ یہاں شاہی خاندان کے محل تھے، اور کسی بھی عام شہری کو یہاں جانے کی اجازت نہیں تھی ویسے بھی چائنا کی روایت میں یہ جگہ انتہائی مقدس مقام رکھتی تھی ؛لہٰذا 1925 میں دریافت شدہ پیلس میوزیم، مکانات اور کمپلیکس 1949 میں عام لوگوں کے لیے کھول دئیے گئے۔

بے شک یہ ایک شاہانہ شہر تھا جس کو گورنمنٹ آفسز، آباد گاہیں، باغ محلات اور پارک وغیرہ موجود ہیں۔ شہر میں جدید طرز کی رہائش گاہیں تعمیر کی گئی ، مارکیٹیں اور عبادت گاہیں بھی دلکش اور جاذب نظر ہیں۔شہر کے باہر 23 کلومیٹر لمبی ایک دیوار بنائی گئی جو شہر کے جنوبی حصے سے ملادی گئی ہے اور اس میں عام لوگوں کو رہائش کی سہولتیں مہیا کردی گئیں ہیں، علاوہ ازیں عبادت گاہیں ہیں اور مارکیٹیں بھی تعمیر کی گئی ہیں۔

بیجنگ ملک کے شمال اور جنوب کے ساتھ ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ لائش شاہانہ اتھارٹی کو Represent کرتی ہے اور چائنا کی روایت کا محور خیال کی جاتی ہے۔ یہاں بے شمار گورنمنٹ دفاتر ہیں جو تمام ملک کی باگ دووڑ سنبھالے ہوئے ہیں۔

جنوبی حصہ کو زیادہ آبادی ہونے کی وجہ سے بڑھایا جارہا ہے ، بہرحال یہ شہر شاپنگ سنٹروں کے لحاظ سے انتہائی شہرت یافتہ ہے۔ بیجنگ سے 26 کلومیٹر شمال مشرق میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ واقع ہے۔ اس شہر میں کم فاصلے لوگ سائیکل پر طے کرنے کے عادی ہیں۔

2000 ءتک تقریباً بیجنگ کی آبادی 13,820000 تیرہ کروڑ آٹھ لاکھ بیس ہزار تھی جب کہ دس لاکھ کی آبادی غیرقانونی غیرملکی روزگار کی تلاش میں آئے ہوئے لوگوں پر مشتمل ہے جو عارضی طور پر وہاں مزدوری کرتے ہیں اور چھپ چھپا کر وقت گزارتے ہیں۔

گرشاہی خاندان کے Summer Residence ان کو سمر پیلس بھی کہا جاتا ہے 1100 کی تعداد میں ہیں اور کن منگ جھیل کے کنارے واقع ہیں، یہ قابل دید ہی نہیں بلکہ خوبصورتی میں بے مثال ہیں۔ بلاشبہ سیاحوں کے لیے یہ مقام انتہائی دلچسپی کا مظہر ہے۔

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
بیجنگلندن
متن لکھیں اور تلاش کریں
  • مقبول ترین
© sweb 2012 - All rights reserved.