شہروں کی معلومات 
21 اپریل 2011
وقت اشاعت: 14:39

ڈھاکہ

ڈھاکہ شہر بنگلہ دیش کا دارالحکومت ہے اور یہ بنگلہ دیش کا وسطی شہر ہے۔ یہ کثیر آبادی والا شہر بھرم پتر گنگا ڈیلٹا کی سیلابی ڈھلوان پر دریائے Dhaleswari کے کنارے پر واقع ہے اور ایک بڑا کاروباری مرکز کا درجہ بھی رکھتا ہے۔ یہ شہر اپنی مصنوعات اور دیگر پیداوار قریبی بندرگاہ نارائن گنج کے ذریعے برآمد کرتا ہے۔ جس میں اہم ترین اشیاءمیں پٹ سن، ریشم، کاٹن، غالیچے، ڈبوں میں بند کی گئی مچھلی اور ربڑ وغیرہ شامل ہیں۔

اس شہر کا پرانا حصہ تنگ گلیاں اور گنجان بازاروں پر مشتمل ہے جہاں ہر وقت لوگوں کی بھیٹر لگی رہتی ہے۔ آگر آپ فرق دیکھنا چاہیں تو اس شہر کا شمالی علاقہ جدید طرز اور اچھے انداز میں سلیقہ مندانہ طریقے سے تعمیر کیا گیا ہے اور وہیں پر بلند وبالا عمارتیں اور تعلیمی ادارے موجود ہیں۔ اس شہر میں700 سے زیادہ مساجد ہیں جو دین اسلام کی اہمیت کو اُجاگر کرتی ہیں۔

دوسری اہم جگہیں جن میں لال باغ قلعہ اور پری بی بی کا مقبرہ(جو بنگال کے گورنر کی بیوی تھی) یہ دونوں عمارتیں سترھویں صدی کے آخر میں تعمیر کی گئیں اور ایک بڑی پارلیمانی بلڈنگ 1982ءمیں تعمیر کی گئی جسے امریکی آرکیٹکیٹ Louis I Kah نے بڑے خوبصورت انداز میں ڈیزائن کیا۔

ڈھاکہ یونیورسٹی1921ءمیں تعمیر ہوئی۔بنگلہ دیش یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی 1962ءمیں وجود میں آئی۔جبکہ جہانگیر یونیورسٹی1970ءمیں ڈھاکہ کی زینت بنی۔

ڈھاکہ کا آغاز ہی مشترک رہا ہے البتہ سترھویں صدی اہمیت کی حامل ہے جب صوبہ بنگال مغل سلطنت کا دارالحکومت بنا جو 1608ء تا1639 ءتک رہا اور دوبارہ 1660ء سے 1704ءتک رہا۔ اس دوران شہر کی شہرت ایک اعلیٰ قسم کے کپڑے (ململ) Muslin سے ہوئی جس کا ذکر”ڈھاکہ کی ململ“ کے نام سے آج بھی کتابوں میں درج ملتا ہے۔

یہ شہر زوال پذیر ہونا شروع ہوگیا جب حکومتی انتظام یہاں سے مرشد آباد منتقل کردیا گیا۔ یعنی 1704ءمیں مرشد آباد کو دارالحکومت بنا دیا گیا اور یہ 1765ءمیں برطانیہ حکومت کے کنٹرول میں آگیا۔

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
دودومالندن
متن لکھیں اور تلاش کریں
  • مقبول ترین
© sweb 2012 - All rights reserved.