21 اپریل 2011
وقت اشاعت: 13:26
ریاض
ریاض سعودی عرب کا بڑا اور مشہور شہر نجف کے خطے میں واقع ہے۔ یہ سعودی عرب کا دارالحکومت بھی ہے اور اپنے ہی ہم نام صوبے کا ایک شہر ہے۔ سطح سمندر سے بلندی پر وادی آسان کے قریب واقع ہے۔ ریاض کو 1824ءمیں سعودی عرب کے دارالحکومت کے طور پر چُنا گیا اور یہ 1881ء تک سعودی حکومت کا مرکز رہا۔ 1932ءمیں اسے باقاعدہ سعودیہ کا دارالحکومت قرار دے دیا گیا۔
جب 1930ءمیں یہاں پر تیل کے وسیع ذخائر برآمد ہوئے تو یہ چھوٹا سا گاؤں جیسا قصبہ ایک خوبصورت اور جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور شہر بن گیا۔ نئے ہوٹلوں، ہسپتالوں، عمارتوں اور اسکولوں نے اس کچی آبادی جیسے شہر کو ایک نئی جدت بخش دی۔
ریاض ریل کے ذریعے سے خلیج فارس کے ساحلی علاقہ سے جُڑا ہوا ہے اور ہائی وے کے ذریعے ملک کے دوسرے علاقوں سے مربوط ہے۔
1940ءکے آغاز میں ملکی تیل کی پیدوار سے جو زرمبادلہ اکھٹا ہوتا تھا اُس سے اپنی بیشتر ضروریات کو پوری کرتا تھا۔ بعد میںمزید ذرائع بھی تلاش کیے گئے اور ملکی ترقی میں تیزی پیدا کی جس میں ریاض کافی حد تک حصہ دار ہے۔
ریاض اب Free ways, High-Rises, Massive Water Tower جیسی سہولتوں سے آراستہ ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ یہ شہر ریگستان میں ایک سرسبز مقام اور زندگی سے بھرپور حیثیت رکھتا ہے۔
ریاض کا شمار آبادی کے ریشو بڑھانے کے حوالے سے دنیا کے چند ایک شہرو ں میں ہوتا ہے۔ یہاں کی اقتصادیات کا دارومدار زیادہ تر تعمیرات، فوڈ پراسیسنگ اور پیٹرولیم کی پیداوار پر ہے۔
مقامی گورنمنٹ نے بیسویں صدی کی بیشتر مٹی سے بنی ہوئی عمارتوں کی جگہ نئی عمارتیں تعمیر کروائی ہیں اور کئی تاریخی جگہوں اور عمارتوں کو نئے سرے سے مرمت کرکے اپنی روایات کو زندہ رکھا ہے۔ اس میں انیسویں صدی کا Musmak Fort خاص طور پر قابل ذکر ہے۔