18 اپریل 2011
وقت اشاعت: 10:1
تہران
تہران ایران کا دارالحکومت ہے اور یہ شہر Elburz Mountains کی جنوبی ڈھلاانوں پر بحیرہ کیسپئین سے 100کلومیٹر کے فاصلے پر سطح سمندر سے 3800 فٹ کی بلندی پر دو دریاؤںJajrud اور Karaj کے درمیان واقع ہے۔
پرانی فارسی میں تہہ”Teh“ کا مطلبWarm اور ران”Ran“ کا مطلب”Place“ ہے یعنی گرم جگہ۔
تہران ایران کی پان ہزار سالہ تاریخ میں سب سے بڑا اور اہم شہر ہے۔ پہلی مرتبہ اس شہر کا ذکر چوتھی صدی عیسوی میں ملتا ہے۔ تیرھویں صدی کے شروع تک یہ ایک چھوٹا سا قصبہ تھا۔
1211ء میں چنگیز خان کی قیادت میں منگولوں نے ”Royy“ کی اینٹ سے اینٹ بجادی لیکن تہران بچ گیا پھر یہ آہستہ آہستہ ترقی کرتا رہا۔صفوی شاہ(1524تا1576ء) کے دور حکومت میں اس شہر کے گرد ایک دیوار تعمیر کی گئی اور چار رکھوالی کے مینار بنائے گئے۔سترھویں صدی کے شروع میں تہران تقریباً تین ہزار گھروں پر مشتمل ایک شہر تھا۔
1720ء میں افغانیوں نے تہران پر حملہ کیا۔ پہلا حملہ ناکام ہوا لیکن پھر افغانیوں نے تہران پر قبضہ کرلیا۔ تہران نے اپنی تاریخ کا بدترین دور1723 سے 1729ء تک افغانیوں کی غلامی میں دیکھا۔
1729ء میں نادر شاہ نے تہران کو آزاد کروایا۔ 1788ء میں آغا محمد خان نے تہران کو دارالحکومت کا درجہ دیا۔ اس وقت تہران کی آبادی تقریباً 1500 تھی، آغاخان کی قیادت میں تہران نے آبادی کے لحاظ سے اور اقتصادی بنیادوں پر خاصی ترقی کی۔ نئی انتظامی عمارتیں تعمیر کی گئیں۔ 1925ء میں آخری قاچار کی تحویل کے بعد رضاشاہ پہلوی Raza Shah Pahlavi کے تحت (1941-1925) اس شہر نے کافی وسعت اختیار کی۔