رشوت خور کی ملازمت قبول نہیں کی

لدھیانہ میں مولوی عبدالقادر ایک نہایت دین دار بزرگ گزرہے ہیں۔ 1206ھ مطابق 1784ء میں پیدا ہوئے۔ بعمر 70 سال 1276ھ میں وفات پاگئے۔ شاہ زمان کابلی، شجاع الملک اور امیر دوست محمد خان سب آپ کا ادب کرتے تھے۔
طالب علمی سے فارغ ہوکر ایک مرتبہ بریلی میں مقیم تھے کہ وہاں کے قاضی نے سوروپیہ ماہوار تنخواہ پر اپنے لڑکے کا استاد مقرر کرنا چاہا۔ قاضی چونکہ رشوت لینے میں مشہور تھا۔ آپ نے برملا کہہ دیا کہ آپ کے ہاں رشوت کا روپیہ آتا ہے، اگرہم نے آپ کی نوکری اختیار کی تو حرام کی تاثیر ہمارے رگ و ریشہ میں سما جائے گی، پھر ہم باقی عمر کس طرح گزاریں گے۔
جب یہ خبر آپ کے استاداخوندہ عبدالرحمن کو پہنچی تو خوش ہوئے اور کہا، واقعی علم اس کا نام ہے کہ حسن عمل بھی ساتھ ہو ورنہ حسب فرمان خداوندی، ترجمہ:"یہ لوگ مثل چوپاؤں کے ہیں یا ان سے بھی گمراہ تر" قرار پائیں گے۔"
(سلیم التواریخ ص471)

Posted on Mar 24, 2011