2 جون 2011
وقت اشاعت: 11:2
اقتصادی سروے: ترقی کی شرح صرف2.4فیصد رہی
اے آر وائی - کراچی : رواں مالی سال کے لئے اقتصادی سروے آج جاری کیا جا رہا ہے۔مالی سال دو ہزار دس گیارہ میں اقتصادی ترقی کی شرح دو اعشاریہ چار فیصد رہی جبکہ ہدف چار اعشاریہ پانچ فیصد مقرر کیا گیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی دستاویز کے مطابق زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف تین اعشاریہ آٹھ فی صد تھالیکن ایک اعشاریہ دو فیصد حاصل ہو سکا۔ خدمات کے شعبے کی ترقی چار اعشاریہ ایک فیصد اورصنعتی شعبے کی ترقی کی شرح منفی اعشاریہ ایک فی صد رہی۔ بجلی گیس،پانی کی فراہمی کے شعبوں کی گروتھ بھی منفی اکیس فیصد رہی۔ بڑی صنعتوں کی ترقی ایک فیصد جبکہ چھوٹی صنعتوں کی افزائش سات اعشاریہ پانچ فیصد رہی۔
جولائی تااپریل مہنگائی کی شرح چودہ فیصد رہی جبکہ مالی سال ختم ہونے تک مہنگائی پندرہ فیصد رہنے کا امکان ہے۔ بچتوں کی شرح نمو بارہ اعشاریہ نو فی صد اور سرمایہ کاری کی شرح جی ڈی پی کا تیرہ اعشاریہ چار فی صدرہی۔ مالی سال کے ابتدائی دس ماہ میں گیارہ سو چھپن ارب روپے کا ٹیکس وصول ہوا، ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف پندرہ کھرب اٹھاسی ارب روپے ہے۔ مالی خسارہ چار فیصد تک رکھنے کا ہدف تھا تاہم یہ چار اعشاریہ سات فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔
تجارتی خسارہ میں دو اعشاریہ دو فیصد کمی ہوئی۔رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری انتیس فیصد کم رہی۔برآمدات چوبیس ارب ساٹھ کروڑ ڈالراور درآمدات کی مالیت چھتیس ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم کی مالیت بارہ ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔