29 جون 2011
وقت اشاعت: 16:36
جاپان:ایٹمی تابکاری سے نمٹنے کیلئے2ارب80کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے
اے آر وائی - ٹوکیو : جاپان میں تاریخ کے بدترین زلزلے اور سونامی کے بعد ایٹمی تابکاری پھیل رہی ہے اور بڑی تعداد میں اموات نے جاپان کی حکومت کو اس بات پر مجبور کردیا ہے کہ وہ جنگی بنیادوں پر ایٹمی تابکاری کے پھیلاؤ کی روک تھام ممکن بنائے۔ اس لئے اب جاپان کی حکومت دو ارب اسی کروڑ ڈالر ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی اور ایٹمی تابکاری کی مانیٹرنگ پر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جاپان میں تاریخ کے بدترین زلزلے اور سونامی کے بعد ایٹمی تابکاری پھیل کا معاملہ سنگین ہوگیا ہے۔ ایٹمی ریکٹرز کو شدید نقصان پہنچنے کے باعث ہزاروں افراد تابکاری کے کا شکار ہوگئے ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء کی خصوصی اسکریننگ کی جارہی ہے اور لوگ ماسک پہن کر گھروں سے باہر نکلتے ہیں۔ اس اہم اور خطرناک صورتحال سے نمٹنے کے لئے جاپان کی حکومت دو ارب اسی کروڑ ڈالر کی لاگت سے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے انفراسٹرکچر کی بہتری اور تابکاری کی مانیٹرنگ کے لئے خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
زلزے سے اس کمپنی کو سینتیس ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ٹیپکو کو سب سے زیادہ نقصان اس کے فوکوشیما نیوکلئیر پلانٹ کے انفراسٹرکچر تباہ ہونے سے ہوا۔ ایک محتاط تخمینے کے مطابق مارچ میں آنے والے سونامی اور زلزلے کی وجہ سے ایک سو اکہتر ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ جاپان کی معیشت کا کل حجم پانچ ٹریلین ڈالر ہے۔