7 جون 2011
وقت اشاعت: 21:39
اسامہ کے ہمشکل اپنی خیر منائیں۔۔لیکن کب تک؟
نیویارک : حیران ہوں، دل کو رووں کہ پیٹوں جگر کو ۔۔۔ اسامہ کی زندگی میں اسکے نام کی مالا جپنے والوں نے آج بھی اسکے ہم شکلوں کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں۔
خود کو سپر پاور کہلانے والے امریکہ اور امریکیوں کے عقل پر اسامہ بن لادن نے علی گڑھ کا تالا کیا ڈالا کہ اسکے مرنے کے بعد بھی کھلنے کا نام نہیں لے رہا۔ اسامہ بن لادن کی بھی کیا قسمت رہی ۔۔ زندگی میں بھی دنیا اسکے نام کی مالا جپتی تھی اور مرنے کے بعد تو سبحان اللہ۔ اب تو اسامہ جیسی داڑھی بھی مسائل پیدا کرنے کیلیے کافی ہے۔
گزشتہ دنوں نیویارک میں ٹرین کے سفر کے دوران ایک سیاہ فام نے الیکٹریکل انجینئر جیون سنگھ کو یہ کہ کر مارا پیٹا کیا کہ وہ اسامہ کا ہمشکل اور اسکا بھائی ہے۔ اسامہ جتنی داڑھی رکھنے کے جرم میں درجنوں افراد کی موجودگی میں بھارتی سردار جی نے اتنی مار کھائی کہ ان کے تین دانت ٹوٹ گئے۔