13 جون 2011
وقت اشاعت: 6:30
بچوں سے جبری مشقت کیخلاف دن آج منایا جا رہا ہے
اسلام آباد : دنیا بھر میں بارہ جون کو بچوں سے جبری مشقت کے خلاف دن منایا جاتا ہے ۔اس دن کی مناسبت سے تمام ممالک یواین کے چارٹڑ پر عمل کا عہد کرتے ہیں۔پاکستان اس چارٹر پر دستخط کرنے والے ملکوں میں شامل ہے۔لیکن اس کے باوجود پاکستان میں مزدوری کرنے والے بچوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔
بارہ جون کے لئے یو این چارٹڑ کے مطابق پندرہ سال سے کم عمر کے بچے مزدوری نہیں کر سکتے۔ پاکستان کے بچوں کی مزدوری کے ایکٹ کے تحت یہ عمر چودہ سال ہے۔ اس ایکٹ کے تحت چودہ سے اٹھارہ سال کی عمر کے بچے کوئی ایسا کام نہیں کر سکتے جس سے جسمانی یا ذہنی نشوونما متاثر ہو۔
حکومت پاکستان کے انیس سو چھیانوے کے سروے کے مطابق پاکسان میں تینتیس لاکھ بچے مزدوری کرتے ہیں۔ یونیسف کے دوہزار چار کے اعدادوشمار کے مطابق سات لاکھ بچے مزدوری کرتے ہیں۔ پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن کی دوہزار سات کی رپورٹ کے مطابق ایسےبچوں کی تعداد ایک کروڑ ہے۔ آزاد ذرائع کے مطابق پاکستان میں ایسے بچوں کی تعداد ایک کروڑ بیس لاکھ ہے۔