تازہ ترین سرخیاں
 کھیل 
25 مئی 2016
وقت اشاعت: 6:38

چاچا کرکٹ نہیں، چاچا شکاگو

جیو نیوز - کراچی ...فاضل جمیلی... چاچاکرکٹ کے بعد چاچا شکاگو بھی میدان میں آگئے۔پاکستان کا سبزہلالی پرچم لیے بشیر احمد جیسےہی موہالی کے آئی ایس بندرا اسٹیڈیم کے مرکزی دروازے سے داخل ہوئےسات آٹھ نوجوانوں پرمشتمل پاکستانی شائقین نے انہیں دیکھتے ہی نعرہ لگایا’’چاچاشکاگو‘‘ آگئے۔گرائونڈ سے باہرکچھ بھارتی شائقین نے انہیں کھانے کی پیشکش بھی کی۔

جس کے جواب میں چاچاشکاگو کا کہنا تھا ’’ یہ ہے ہندوستان کے عوام کی محبت۔۔۔اور یہی مجھے یہاں لے آتی ہے۔مجھے کھانے اور چائے کی پیشکش کی گئی۔کچھ خریدیں تو دکاندار پیسے نہیں لیتے۔یہ محبت نہیں تو اور کیا ہے۔جو لوگ شاہد آفریدی کے بیان پر غصے کا اظہار کررہے ہیں وہ کل پچھتائیں گے۔‘‘

بشیر احمد شکاگو میں بریانی ریسٹورنٹ چلاتے ہیں۔کرکٹ سے ان کی محبت کی شروعات 2010ء میں ہوئی جب وہ ورلڈکپ دیکھنے ویسٹ انڈیز گئے تھے۔چاچاشکاگوکو پاکستانی ٹیم سے تومحبت ہے ہی۔وہ بھارتی کھلاڑیوںکو بھی پسند کرتے ہیں۔ایشیاکپ میں دھونی نے انہیں اپنا بیٹ تحفے میں دے دیا تھا جس پر چاچاشکاگونے کہا ’’ہماری ٹیم لے لو، ایک دھونی ہمیں دے دو‘‘۔

بشیر احمد کا کہنا ہے کہ دھونی ایسا کھلاڑی ہے کہ جس ٹیم میں ہوگا وہ ٹیم ورلڈکپ جیت سکتی ہے۔وہ ایک بہترین کھلاڑی ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی نفیس انسان بھی ہیں۔انہوں اپنا بیٹ مجھے تحفے میں دیاجسے میں اپنے ریسٹورنٹ کے سامنے نصب کروں گا۔

چاچاشکاگوکا آبائی شہر کراچی ہے لیکن ان کی اہلیہ رفعیہ کا تعلق بھارت کے شہر حیدرآباد سے ہے۔ان کے بچے بھی بھارت آتے جاتے رہتے ہیں۔اس مرتبہ بشیر احمد کو کولکتہ کے رس گلے اور حیدرآباد کی چوڑیاں اور ساڑھیاں تحفے میں ملی ہیں۔

سخت ویزا قوانین کی وجہ سے بہت سے پاکستانی شائقین بھارت نہیں جا سکے۔چاچاکرکٹ کے نام سے مشہور عبدالجلیل بھی اس مرتبہ قومی ٹیم کے ساتھ نہیں ہیں لیکن پاکستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے چاچاشکاگوموہالی میں موجود ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ ساتھ بھارتی ٹیم کی جیت پر بھی خوش ہیں ،’’اکیلے پاکستان کا کرکٹ تھوڑا ہے‘‘۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.