آئینہ ہوں میں میرے سامنے آ کر دیکھو
خود نظر آؤ گئے جو آنکھ ملا کر دیکھو
یوں تو آسان نظر آتا ہے منزل کا سفر
کتنا مشکل ہے میری راہ سے جا کر دیکھو
بزم کا میری چراغاں ہے نظر کا دھوکہ
کن اندھیروں میں بھٹکتا ہوں میں آ کر دیکھو
دل تمہارا ہے میں یہ جان بھی دے دوں تم پر
بس میرا ساتھ ذرا دل سے نبھا کر دیکھو
موت برحق ہے مگر تم سے وعدہ ہے میرا
لوٹ آؤنگا تم اک بار بلا کر دیکھو . . . . !
Posted on Nov 02, 2011
سماجی رابطہ