آئینہ ہوں میرے سامنے آ کر دیکھو
خود نظر آؤگے جو آنکھ ملا کر دیکھو !
میرے غم میں میری تقدیر نظر آتی ہے
ڈگمگاؤ گے میرے درد اٹھا کر دیکھو !
یوں تو آسان نظر آتا ہے منزل کا سفر
کتنا مشکل ہے ، میری راہ سے جا کر دیکھو !
بزم کا میری چراغاں ہے نظر کا دھوکہ
کن اندھیروں میں بھٹکتا ہوں میں آ کر دیکھو
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ