دنیا بھر میں جنس کی تبدیلی کے اکثر آپریشن ہوتے رہتے ہیں اور اب ان کی تعداد اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ خبروں کے موضوع بھی نہیں بنتے لیکن جون1992 میں بون جرمنی کے ایک نواحی قصبے میں ایک 37سالہ شخص اپنی جنس تبدیلی کا آپریش کراکے پورے جرمنی میں خبروں کا موضوع بن گیا کیونکہ اس نے دانستہ طور پر یہ آپریشن اس لیے کرایا تھا کہ وہ اپنے کمسن بچے کو اپنی تحویل میں لے سکے۔ واقعات کے مطابق فرینرڈوکر اپنی بیوی مارلینا کے ساتھ رہائش پذیر تھا، ان کا چار سالہ بچہ نارڈیمی ان کے ساتھ رہتا تھا۔ میاں بیوی اپنے بچے کے ساتھ بے پناہ محبت کرتے تھے۔
فرینرڈوکر اپنے علاقے میں کوئی اچھی شہرت کا مالک نہ تھا وہ ہر وقت شراب کےنشے میں دھت رہتا تھا اور جنون کی حد تک اسے چاہتا تھا۔ ایک سال قبل اس کی بیوری مارلینا کار کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئی تو علاقے کے سوشل ورکرز آدھمکے اور بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ انہوں نے حکومت کو مطلع کردیا کہ ڈوگر ہر وقت شراب کے نشے میں رہتا ہے اس لیے وہ اپنے چھوٹے بچے کی پرورش کرنے کا اہل نہیں ہے۔ ڈوگر اپنے بچے کو کسی صورت بھی اپنے سے جدا نہیں کرنا چاہتا تھا اس نے اپنے وکلاء سے مشورہ کیا تو انہوں نے یہ رائے دی کہ اس کا کیس کمزور ہے کیونکہ کوئی شخص ایک چھوٹا بچہ کسی شرابی کے حوالے نہیں کرسکتا البتہ اگر وہ خاتون ہوتی تو معاملہ مختلف ہوتا کیونکہ خواتین ہمدرد اور رحمدل ہوتی ہیں۔
وکلاء کی باتوں سے ڈوگر کو ایک نیا خیال آیا کہ کیوں نہ وہ اپنی جنس تبدیل کروالے۔ وکلاء نے مشورہ دیا کہ اگر وہ ایسا کرے تو اس کے مقدمے کی نوعیت ہی بدل جائے گی لیکن سوال یہ ہے کہ کیا وہ ایسا کرسکتا ہے۔ ڈوگر کے وکلاء چھ ماہ بعد یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ڈوگر نے اپنی جنس تبدیل کراکے ڈاکٹروں سے سرٹفیکٹ بھی حاصل کرلیا ہے کہ وہ اب ایک عورت ہے، خود وکیل اسے عورت کی شکل مین دیکھ کرحیران رہ گئے۔ اس نے ایک ٹریول ایجنستی ملازمت اختیار کرلی ہے اور اپنا نیا نام اختیار کرلیا ہے۔ برنارڈ اپنے باپ کو ماں کے روپ میں دیکھ کر حیران و پریشان ہوگیا۔ ڈوگر نے اب شراب نوشی سے بھی توبہ کرلی اور عدالت کو اس سے آگاہ کردیا ہے۔ جج ہیرمان نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ آپریشن سے ہی یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ڈوگر اپنے بیٹے سے بے حد محبت کرتا ہے اور اس نے جو قربانی دی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اس کے پاس باقاعدہ سرٹفیکٹ بھی ہے کہ وہ اب ایک عورت ہے اس نے شراب چھوڑدی ہے لہٰذا اس کی تحویل میں بچے کو دیا جاتا ہے کیونکہ وہ اپنے بیٹے کی صحیح پرورش کرسکتا ہے۔ ڈوگر نے کہا کہ بیٹے کی محبت نے اس کی زندگی ہی نہیں جنس بھی بدل دی ہے۔
بیٹے سے محبت کا حیرت انگیز مظاہرہ
Posted on Dec 30, 2010
سماجی رابطہ