میڈیکل تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ

امریکہ کی ایک عدالت نے امریکی ماہرامراض قلب سرجن ہامولسکی کو حکم دیا ہے کہ وہ مریض ہیورکس کو ایک لاکھ 76 ہزار ڈالر بطور ہرجانہ ادا کرے کیونکہ ڈاکٹر نے اس مریض کے سینے میں دل کی دھڑکن کو معمول پر رکھنے والا آلہ "پیس میکر" لگا دیا تھا جبکہ اس کی قطعی ضرورت نہیں تھی۔ اس خبر کے ساتھ ہی امریکی اخبارات نے امریکہ کے مشہور سرجن ڈاکٹر ہارمولسکی کے خلاف جو تفصیلات شائع کی ہیں وہ انتہائی سنسنی خیز ہیں جس کی بناء پر اسے امریکی میڈیکل تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ باز ڈاکٹر قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ڈاکٹر ہامولسکی ماہر امراض قلب اور پیس میکر آلہ لگانے کے شعبہ میں مشہور ہے۔ یہ آلہ جو بیٹری سے چلتا ہے سینے کے اندر ایک بڑا آپرپیشن کرنے کے بعد نصب کیا جاتا ہے اور دل کی بےقاعدہ دھڑکن کو معمول پر رکھتا ہے جس سے مریض کو دوا کھانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ڈاکٹر ہامولسکی نے اپنی سات سالہ پریکٹس کے دوران نوسو ایسے امراض قلب کے مریضوں کے سینے میں یہ آلہ نصب کردیا جنہیں اس کی بالکل ضرورت ہی نہیں تھی۔ ان ضروری آپریشنوں سے اس نے نو لاکھ ڈالر کمائے جبکہ یہ آلہ بنانے والی کمپنیوں سے دو لاکھ اٹھہتر ہزار ڈالر کی کمیشن الگ وصول کی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے دوسرے تمام ہسپتالوں میں جس قدر پیس میکر نصب کیے گئے ہیں ڈاکٹرہامولسکی ان سے چار گنا زیادہ تعداد میں یہ آلات اپنے مریضوں کو لگا چکا ہے۔ 1982ء میں بعض ڈاکٹر اور مریضوں کو یہ شک ہوا تھا کہ ڈاکٹر ہامولسکی غیرضروری آپریشن کررہا ہے چناچہ ایک سروے کے دوران یہ ثابت ہوگیا کہ اس نے ساٹھ فیصد آپریشن غیرضروی کیے ہیں۔ 1985ء میں ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا جس پر اسے دس سال قید اور سترہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی اور اس ڈاکٹر کا لائسنس بھی منسوخ کردیا گیا۔ 1989ء میں ڈاکٹر ہامولسکی کو ساڑھے تین سال کی سزا کے بعد پیرول پررہا کردیا گیا لیکن اسی دوران ایک مریض ہیورکس کا مقدمہ چلتا رہا۔ آخر گزشتہ دنوں عدالت نے اس مقدمے کا بھی فیصلہ کردیا اور ڈاکٹر کو حکم دیا کہ وہ مریض کو ایک لاکھ 76 ہزار ڈالر بطور ہرجانہ ادا کرکے کیونکہ مریض کو پیس میکر کی قطعی ضرورت نہ تھی اور ڈاکٹر نے محض پیسے بٹورنے کی خاطر آلہ لگا دیا تھا۔

Posted on Oct 22, 2011