موسیقی کا تشدد کے لیئے استعمال

موسیقی کو روح کی غذا کہا جاتا ہے۔ لیکن اسے قیدیوں پر تشدد اور تفتیش کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے، یہ یقیناً آپ کیلئے نئی بات ہوگی۔لفظ تشدد کی تعریف یہ ہے کسی عام چیز کو تباہی پھیلانے والا ہتھیار بناتے ہوئے انسان کو نہ صرف جسمانی اذیت پہنچائی جائے بلکہ ذہنی سطح بھی متاثر ہو کسی بھی قسم کی آواز انسانی دماغ اور اعصاب پر سب سے شدت سے محسوس ہوتی ہے۔ اسی آواز کو ہتھیار بنا کر موسیقی کے ذریعے تشدد کا نیا طریقہ اختیار کیا گیا۔ماہر نفسیات مائیکل سوزنسکی کی ملاقات نائن الیون کے بعد انتہا پسندوں پر موسیقی کے ذریعے تشدد کئے جانے والے قیدیوں سے پڑا۔ ان کے مطابق ایسے متاثرہ افراد کے پاس اپنے دفاع کا کوئی راستہ نہیں ہوتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گوانتاناموبے میں قیدیوں پر موسیقی کے ذریعے تشدد اور تفتیش کا آغاز انیس سو پچاس کی دہائی میں کیا گیا تھا۔جسے سیئر کہا جاتا تھا۔ ٹارچر پلے لسٹ چار مختلف اقسام کے تیز موسیقی والے گانوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ تفتیش کا یہ طریقہ عمر بھر متاثرہ شخص کے ذہن پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

Posted on Apr 26, 2012