وہ تین دن تک ٹب میں پھنسی رہی

انتہائی موٹی انیتا جس کا وزن 416 پونڈ ہے وہ بطور وہٹر کام کرتی ہے۔ نہانے کے ٹب کے قریب غسل کرتے ہوئے اچانک اس کا پاؤں صابن کی ٹکیہ پر آگیا اور وہ پھسل کر ٹپ کے اندر اس طرح سے گری کہ اس کا جسم ٹب میں پھنس کر رہ گیا جہاں وہ تین دن تک بھوکی پیاسی رہی اور چلا چلا کر لوگوں کو مدد کے لیے بلاتی رہی 416 پونڈ وزنی انیتا کے ہمسایوں نے جب دیکھا کہ اس کے دروازے کے باہر اخباروں کا ڈھیر لگ چکا ہے اور کوئی اٹھا نہیں رہا تو انہیں فکر لاحق ہوئی چنانچہ انہوں نے مکان کے اندر جاکر اُسے بچا لیا اور قریبی ہسپتال میں لے گئے طبی معائنے سے پتہ لگا کہ اسے کوئی مہلک تکلیف لاحق نہین ہوئی۔ انیتا کا کہنا ہے کہ میں نے سوچ لیا تھا کہ میں بھوک اور پیاس سے مر جاؤں گی کیونکہ اپنے آپ کو ٹب کی گرفت سے آزاد کرانے کے لیے ہر ممکن طریقے اختیار کر چکی تھی مگر کوئی کامیابی نہیں ہوئی میرے ہمسایوں نے ایک فائرمین کو بلایا جس نے ایک خاص قسم کی گریس میرے جسم پر پھیلائی اور تقریباً آدھ گھنٹے کی کوشش کے بعد مجھے ٹب سے نکالنے میں کامیاب ہو سکا۔ انیتا کے بیان کے مطابق وہ سات جولائی 1991ء کو چرچ جانے سے قبل شاور باتھ کررہی تھی کہ اس کے ساتھ ہی صابن کی ٹکیہ گر گئی جب اسے اٹھانے لگی تو اس کا پاؤں صاب ن پر آگیا جس سے وہ پھسل کر دھڑام سے ٹب میں جا گری اس نے بتایا کہ وہ اپنی ایڑھیوں کی مدد سے ٹب سے نکلنے کی کوشش کرتی رہی اور مسلسل تین دن اور تین راتوں ٹب کی گرفت سے آزاد ہونے کے لیے سخت تگ و دو کرتی رہی مگر کامیاب نہ ہو سکی جبکہ وہ نکلنے کی جتنی کوشش کرتی اتنا ہی اور زیادہ پھنس جاتی تھی۔ اس نے بتایا کہ میں نے اپنے سارے جسم کو صابن سے چکنا بنایا لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا جب تمام تدبیریں ناکام ہو گئیں تو چیخ چیخ کر مدد کے لیے لوگوں کو بلاتی رہی مگر تین دن اور تین راتوں تک کوئی بھی مدد کو نہ آیا اس کے بعد ہمسائے آئے اور ایک فائر مین نے آکر میری جان بچائی اس دوران میرا وزن دس پانڈ کم ہو چکا تھا۔

Posted on Jan 25, 2011