شہروں کی معلومات 
26 مارچ 2011
وقت اشاعت: 12:11

اوسلو

اوسلو
شاہ ہیرلڈہینڈر ر نے 1048ء میں اوسلو کو دریافت کیا اور پھر چودھویں صدی میںKing Hakon V نے ایک فوجی قوت کے طور پر منظر عام پر پیش کیا تاکہ وہ مشرق کی طرف سے سویڈن کے حملے کے خطرات کو ختم کرسکے۔
1348ء میں ناروے ڈنمارک کے ساتھ مل گیا کیونکہ اوسلو میں طاعون بیماری پھیلنے کی وجہ سے تقریباً پچاس فیصد آبادی موت کا شکار ہوگئی۔
1397ء سے1624ء تک ناروے کے سارے انتظامی عوامل کو کوپن ہیگن(ڈنمارک کا دارالحکومت) سے کنٹرول کئے جاتے رہے اور اوسلو کی طرف توجہ نہ ہونے کی وجہ سے اوسلو پس منظر میں چلا گیا۔
1624ء میں انتہا کی خوفناک آگ لگنے کی وجہ سے پورا شہر تباہ ہوگیا اس کے بعدKing Christian نے اسے دوبارہ تعمیر کروایا اور اس شہر کا نام اپنے نام رکھا۔اوسلو کو دریا کے مغبربی کنارے پر تعمیر کرکے زیادہ محفوظ بنادیا گیا۔
1814ء میں اوسلو سویڈن کے ساتھ شامل ہوگیا جس کی وجہ سے اس کی اقتصادی اور سیاسی ترقی کی رفتار میں بہت تیزی آگئی، تقریباً اکانوے سال بعد 1905ء میں یہ سویڈن سے علیحدہ ہوگیا اور اسے دوبارہ اس کا پرانا نام”اوسلو“ دے دیا گیا۔
سویڈن سے علیحدگی کے بعد اوسلو(ناروے) کی ترقی کی رفتار میں ترقی کی رفتار میں کمی واقع ہوگئی۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد اس کے حالات اور زیادہ خراب ہوگئے لیکن1932ء کے بعد لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہونے لگا۔
ناروے نے دوسری جنگ عظیم کے دوران اپنے آپ کو کسی دوسرے کا حامی ظاہر نہ کیا اور حکومتِ وقت اس شہر کو دوران جنگ مسلسل ایک آزاد ریاست کے طور پر پیش کرتی رہی۔

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
بیونس آئرسلندن
متن لکھیں اور تلاش کریں
  • مقبول ترین
© sweb 2012 - All rights reserved.