18 اپریل 2011
وقت اشاعت: 10:0
ثناء
ثناء یمن کا دارالحکومت ہے۔ یہ Nuquqm پہاڑ کے مغربی دامن میں واقع ہے۔ یہ سطح سمندر سے تقریباً 7,200 فٹ بلند ہے۔ ثناء کئی صدیوں سے ایک بڑا تجارتی، انتظامی، سیاسی اور مذہبی مرکز رہا ہے۔
ثناء دنیا کے کچھ قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے اور اس کی مخصوص تاریخ تعمیر نامعلوم ہے۔ یمن کے اجداد کے مطابق یہ شہر حضرت نوح علیہ السلام کے تین بیٹوں میں سے ایک Shem نے بنایا تھا۔ ثناء عیسائیوں اور یہودیوں کا مرکز بنا رہا پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے 632ھ میں اسے اسلام کے زیر سایہ کرلیا۔
بارھویں سے پندرھویں صدی عیسوی اس شہر کے زوال کا دور ہے، جب مختلف فاتحین نے دوسرے شہروں کو اپنا دارالحکومت بنائے رکھا۔ سولہویں صدی میں عبدالوہاب کے دور میں اس شہر میں بہت سی خوبصورت مساجد اور مدارس قائم کیے گئے۔ پھر یہ شہر اماموں اور Ottoman کے زیر سایہ رہا اور جب دوسری جنگ عظیم میں Ottoman کوشکست ہوئی تو یمن ایک علیحدہ ریاست کے طور پر سامنے آیا۔
امام احمد(1948-62) نے اسے اپنا دارالحکومت نہیں چنا لیکن 1962 کی ایک قرارداد کے لیے ثناء کو ایک مرتبہ پھر یمن کا دارالحکومت بنالیا گیا۔ 1990ء تک کی سول وار (Civil War) کے بعد جب شمالی یمن بھی جنوبی یمن میں ضم ہوگیا تو اسے دوبارہ مشترکہ طور پر دارالحکومت چن لیا گیا۔
پرانا شہر ایک بڑی دیوار کے درمیان گھرا ہوا ہے جو کہ 30-20 فٹ اُونچی ہے اور اس میں کئی دروازے ہیں۔ پرانا ثناءشہر 106 مسجدوں اور 6,500 گھروں پر مشتمل تھا۔ جو تمام کے گیارھویں صدی ADسے قبل تعمیر کیے گئے ہیں۔ یہ تمام علاقہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے کیوں کہ ان گھروں کی تعمیر میں بہتر فن تعمیر اور کالے پتھر استعمال ہوئے ہیں۔