26 اپریل 2011
وقت اشاعت: 9:56
سیؤل
King Sejong کا ایک بُت Toksu Palace پر رکھا ہوا ہے اس نے 1446ءمیں کوریا کے حروف تہجی ایجاد کیے تھے ۔ (Hangul) سیول میں بہت سی عمارتیں ہیں جن میں چار بڑے محل بھی ہیں۔
اس شہر میں بلدیہ کی عمارتوں میں سیؤل کا سٹی ہال اور سپریم کورٹ ہیں ۔ یہ دونوں شہر کے مرکز میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی کی عمارت جو جنوب مغرب کی طرف Han River میں Youido کے جزیرے پر واقع ہے۔
سیؤل ، جنوبی کوریا میں حکومتی اقدامات، تجارت، آمدنی اور پیدوار کا اہم مرکز ہے۔ یہاں کی اہم پیدوار میں کپڑا، دھاتی اشیائ، کیمیکلز، مشینری اور الیکٹرونک کا سامان شامل ہیں۔ سیؤل ریلوے اسٹیشن جنوبی کوریا میں شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب کی طرف آنے والی بڑی ریلوے لائنوں کا آخری اسٹیشن ہے۔
جنوبی کوریا کے بڑے ہوائی اڈے اور لاری اڈے اِسی شہر میں ہیں۔ جنوبی کوریا کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ اس شہر کے تقریباً 20 کلومیٹر (12 میل) مغرب میں واقع ہے جس کا نام کمپوائیرپورٹ ہے۔ جنوبی کوریا میں مغربی حصے میں ایک اور بھی بڑا بین الاقوامی ہوائی اڈا تعمیر ہوا ہے۔
سیؤل کی آبادی میں بہت کم لوگ باہر کے ممالک سے آنے والے سیاح اور چینی ہیں اور زیادہ تر لوگ کوریائی ہیں۔
سیؤل کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اسکے ماحول پر منفی اثرات مرتب کررہی ہے جس کا نتیجہ گھروں کی کمی، پانی کی کمی اور فضائی آلودگی اور ٹریفک کی زیادتی کی شکل میں سامنے آرہا ہے جس کی وجہ سے شدید حادثات رونما ہوتے ہیں۔ یہاں آبادی کے رش کو کم کرنے کے لیے کئی کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔
شہر سیؤل، ملک میں ثقافت اور تعلیم کا اہم مرکز ہے ۔ یہاں 50 سے زائد کالج اور یونیورسٹیاں ہیں۔ جنوبی کوریا کی تمام بڑی یونیورسٹیاں اسی شہر میں ہیں جن میں چرجنگ یونیورسٹی(1918ئ( ایواوویمن یونیورسٹی (1886ء) اور سیؤل نیشنل یونیورسٹی (1946ء) شامل ہیں۔