روزوں کے مسائل 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:18

قضا روزوں کے مسائل

”حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہما کہتی ہیں یوم فتح یعنی فتح مکہ کے روز حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما رسول اکرم ﷺ کی بائیں طرف آکر بیٹھیں اور میں(یعنی ام ہانی رضی اللہ عنما) آپ ﷺ کے دائیں طرف، اتنے میں ایک لونڈی برتن لے کر آئی، جس میں پینے کی کوئی چیز تھی، لونڈی نے وہ برتن رسول اللہ ﷺ کو دیا، آپ ﷺ نے اس برتن سے پیا، پھر وہ برتن مجھے دیا،میں نے بھی اس سے پیا اور کہا”یا رسول اللہ ﷺ! میرا روزہ تھا، میں نے (آپﷺ کا جھوٹا پانی پینے کے لئے) روزہ توڑ دیا۔“ آپ ﷺ نے پوچھا”کیا تم نے قضا روزہ رکھا تھا؟“ میں نے عرض کیا نہیں۔“ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا” اگر نفلی روزہ تھا، تو کوئی حرج کی بات نہیں۔“

اسے ابوداؤ نے روایت کیا ہے۔
صحیح سنن ابی داؤد، للالبانی، الجزءالثانی، رقم الحدیث2145

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
قضا روزوں کے مسائلروزے کے بارے میں ضعیف اور موضوع احادیث
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.