شاعری
زاہد شراب پینے دے مجھے مسجد میں بیٹھ کر
زاہد شراب پینے دے مجھے مسجد میں بیٹھ کر ہے کوئی ایسی جگہ بتا جہاں خدا نہیں مسجد خدا کا گھر ہے کوئی پینے کی جگہ نہیں کافر کے دل میں چلے جا وہاں خدا نہیں کافر کے دل...
کوئی وعدہ نہیں ہم میں
کوئی وعدہ نہیں ہم میں نا آپس میں بہت باتیں نا ملنے میں شوخی نا آخر شب مناجتیں مگر ایک کہیں ان سنی سی ہے عجب ایک سرفروشی سی ہے یہ سارے دلربہ منظر ہلکی سکھ کی بر...
خزاں کے موسم کی سرد شامیں
خزاں کے موسم کی سرد شامیں سراب یادوں کے ہاتھ تھامے کبھی جو تم سے حساب مانگیں مایوسیوں کے نصاب مانگیں بے نور آنکھوں سے خواب مانگیں تو جان لینا کے خواب سارے ...
کھڑکی ، چاند ، کتاب اور میں
کھڑکی ، چاند ، کتاب اور میں مدت سے اک باب اور میں شب بھر کھیلیں آپس میں دو آنکھیں اک خواب اور میں موج اور کشتی ساحل پر دریا میں گرداب اور میں شام ، اداسی ، خاموشی...
جو خدا پر یقین رکھتے ہیں
جو خدا پر یقین رکھتے ہیں ایک پختہ زمین رکھتے ہیں آزمانے سے ٹوٹ جایا کرتے ہیں پیار رشتے یہ ماہین رکھتے ہیں سب کے سب بیوفا نہیں ہوتے ہیں جو بھی چیرے حسین رکھتے ہ...
جب تیرے شہر میں رہا کرتے تھے
جب تیرے شہر میں رہا کرتے تھے ہم بھی چپ چاپ جیا کرتے تھے آنکھوں میں پیاس ہوا کرتی تھی دل میں طوفان اٹھا کرتے تھے لوگ آتے تھے غزل سننے ہم تیری بات کیا کرتے تھے ...
سنا ہے یاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو کے جب بھی شام ڈھلتی ہے ہجر میں جان جلتی ہے تم اپنی رات کا اکثر سکون برباد کرتے ہو سنا ہے یاد کرتے ہو کے جب پنچھی لوٹ آتے ہیں غموں کے گیت گاتے ہیں...
وہ تو خوشبو ہے
وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں پھیل جائے گی مسئلہ پھول کا ہے وہ کدھر جائے گا
کوئی چیز بیوفائی سے بڑھ کر کیا ہوگی
کوئی چیز بیوفائی سے بڑھ کر کیا ہوگی ، غم تنہائی جدائی سے بڑھ کر کیا ہوگی ، کسی کو دینی ہو جوانی میں سزا ، تو وہ سزا پڑھائی سے بڑھ کر کیا ہوگی : - )
توہین
پلکوں کی حد کو توڑ کر دامن پے آ گرا ایک آنسو میرے صبر کی توہین کر گیا
سماجی رابطہ