شاعری

زاہد شراب پینے دے مجھے مسجد میں بیٹھ کر

زاہد شراب پینے دے مجھے مسجد میں بیٹھ کر ہے کوئی ایسی جگہ بتا جہاں خدا نہیں مسجد خدا کا گھر ہے کوئی پینے کی جگہ نہیں کافر کے دل میں چلے جا وہاں خدا نہیں کافر کے دل...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

کوئی وعدہ نہیں ہم میں

کوئی وعدہ نہیں ہم میں نا آپس میں بہت باتیں نا ملنے میں شوخی نا آخر شب مناجتیں مگر ایک کہیں ان سنی سی ہے عجب ایک سرفروشی سی ہے یہ سارے دلربہ منظر ہلکی سکھ کی بر...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

خزاں کے موسم کی سرد شامیں

خزاں کے موسم کی سرد شامیں سراب یادوں کے ہاتھ تھامے کبھی جو تم سے حساب مانگیں مایوسیوں کے نصاب مانگیں بے نور آنکھوں سے خواب مانگیں تو جان لینا کے خواب سارے ...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

کھڑکی ، چاند ، کتاب اور میں

کھڑکی ، چاند ، کتاب اور میں مدت سے اک باب اور میں شب بھر کھیلیں آپس میں دو آنکھیں اک خواب اور میں موج اور کشتی ساحل پر دریا میں گرداب اور میں شام ، اداسی ، خاموشی...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

جو خدا پر یقین رکھتے ہیں

جو خدا پر یقین رکھتے ہیں ایک پختہ زمین رکھتے ہیں آزمانے سے ٹوٹ جایا کرتے ہیں پیار رشتے یہ ماہین رکھتے ہیں سب کے سب بیوفا نہیں ہوتے ہیں جو بھی چیرے حسین رکھتے ہ...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

جب تیرے شہر میں رہا کرتے تھے

جب تیرے شہر میں رہا کرتے تھے ہم بھی چپ چاپ جیا کرتے تھے آنکھوں میں پیاس ہوا کرتی تھی دل میں طوفان اٹھا کرتے تھے لوگ آتے تھے غزل سننے ہم تیری بات کیا کرتے تھے ...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

سنا ہے یاد کرتے ہو

سنا ہے یاد کرتے ہو کے جب بھی شام ڈھلتی ہے ہجر میں جان جلتی ہے تم اپنی رات کا اکثر سکون برباد کرتے ہو سنا ہے یاد کرتے ہو کے جب پنچھی لوٹ آتے ہیں غموں کے گیت گاتے ہیں...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by shahbaz

وہ تو خوشبو ہے

وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں پھیل جائے گی مسئلہ پھول کا ہے وہ کدھر جائے گا

مزید پڑھیں

Posted on Apr 22, 2011 by admin

کوئی چیز بیوفائی سے بڑھ کر کیا ہوگی

کوئی چیز بیوفائی سے بڑھ کر کیا ہوگی ، غم تنہائی جدائی سے بڑھ کر کیا ہوگی ، کسی کو دینی ہو جوانی میں سزا ، تو وہ سزا پڑھائی سے بڑھ کر کیا ہوگی : - )

مزید پڑھیں

Posted on Apr 20, 2011 by muzammil

توہین

پلکوں کی حد کو توڑ کر دامن پے آ گرا ایک آنسو میرے صبر کی توہین کر گیا

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin