شاعری
ہم نا ہوں گے
ہم نا ہوں گے تو کہو کون منائے گا تمہیں یہ بری بات ہے ہر بات پر روٹھا نہیں کرتے
تم بات بات پر
تم بات بات پر آنکھ نم نا کیا کرو یہ شرارت بھرا لہجہ تو عادت ہے ہماری
دوستی میں
دوستی میں دوریاں تو آتی رہتی ہیں پھر بھی دوستی دلوں کو ملا دیتی ہے وہ دوستی ہی کیا جو ناراض نا ہو پر سچی دوستی دوستو کو منا لیتی ہے
کیسے ہم آپ کو منائیں
کیسے ہم آپکو منائیں بس ایک بار بتا دو میری غلطی میرا قصور مجھے یاد دلا دو
میرے دل کے زخم
میرے دل کے زخم اب آہ نہیں بھرتے کیوں کے اب وہ اس دل میں رہا نہیں کرتے ہم نے آنسو سے انکو ودائی دی ہے ان آنکھوں میں اشک اب رہا نہیں کرتے
تیری دوستی
تیری دوستی میں ہم دیوانے ہو گئے ، تجھے اپنا بناتے بناتے بیگانے ہو گئے . پُکار لے ایک بار پیار سے اے دوست ، کیوں کے آواز سنے زمانے ہو گئے .
کہے نا کہے
کہے نا کہے وہ محبت رہیگی ، دل سے انکو ملنے کی چاہت رہیگی . وہ کیا جانے کتنا مرتے ہیں ان پر ، ہماری روح کو بھی انکی عادت رہیگی .
ہم تو دوستی کے سودا گر ہیں
ہم تو دوستی کے سودا گر ہیں دل کا سودا سچا کر جائینگے . اگر ہونگے وہ ہمارے دوستی کے خریدار ، تو دوستی کی قسم مفت میں بک جائینگے .
سچا پیار
رلانا ہر کسی کو آتا ہے ہنسانہ کسی کسی کو آتا ہے . رلا کے جو منا لے وہ سچا یار ہے جو رلا کے خود بھی آنْسُو بہائے وہ سچا پیار ہے .
زندگی
زندگی کو ایک کلپنا سمجھو ، صبح کو سچ رات کو سپنا سمجھو . بتانا چاہتے ہو اگر اپنے سارے غم تو زندگی میں سب سے پہلے کسی ایک کو اپنا سمجھو .
سماجی رابطہ